Wednesday, April 16, 2025, 2:24 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » فرانس کافلسطین کو جلد باضابطہ ریاست تسلیم کیے جانے کا امکان

فرانس کافلسطین کو جلد باضابطہ ریاست تسلیم کیے جانے کا امکان

ایسا کسی کو خوش کرنے کے لیے نہیں کررہا بلکہ ایسا کرنا ہی درست ہوگا، ایمانوئل میکرون

by NWMNewsDesk
0 comment

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ فرانس چند ماہ کے اندر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اور جون میں نیویارک میں تنازع کے حل سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس میں یہ قدم اٹھا سکتا ہے۔

اس ہفتے مصر کا دورہ کرنے والے ایمانوئل میکرون نے بتایا کہ ’ہمیں فلسطین تسلیم کرنے کی طرف بڑھنا ہوگا اور ہم آنے والے مہینوں میں ایسا کریں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد جون میں سعودی عرب کے ساتھ اس کانفرنس کی صدارت کرنا ہے، جہاں ہم متعدد فریقین کی طرف سے باہمی طور پر تسلیم کی گئی اس تحریک کو حتمی شکل دے سکتے ہیں۔

فرانسیسی صدر نے کہا کہ ’میں ایسا کروں گا کیونکہ مجھے یقین ہے کہ کسی وقت یہ درست ہوگا، اور کیونکہ میں ایک اجتماعی تحریک میں بھی حصہ لینا چاہتا ہوں، جس میں فلسطین کا دفاع کرنے والے تمام افراد کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی اجازت بھی دی جانی چاہیے، جو ان میں سے بہت سے لوگ نہیں کرتے‘۔

banner

ایمانوئل میکرون نے کہا کہ اس طرح کے اعتراف سے فرانس کو ’ان لوگوں کے خلاف ہماری جنگ میں واضح ہونے کا موقع ملے گا، جو اسرائیل کے وجود کے حق سے انکار کرتے ہیں، (جیسا کہ ایران ہے) اور خطے میں اجتماعی سلامتی کے لیے خود کو پرعزم کرنے کا موقع ملے گا۔‘

تقریباً 150 ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں، مئی 2024 میں آئرلینڈ، ناروے اور اسپین نے غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

فلسطین کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ ورسین شاہین نے کہا ہے کہ فرانس کی جانب سے فلسطینی ریاست کا درجہ تسلیم کرنا فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ اور دو ریاستی حل کی سمت میں ایک قدم ہوگا۔

ایمانوئل میکرون نے ٹرمپ کے منصوبے کے سوال پر جواب دیا کہ غزہ کی پٹی ’رئیل اسٹیٹ پروجیکٹ نہیں ہے‘، انہوں نے ٹرمپ کے نام ایک پیغام میں کہا کہ ’سادہ سوچ کبھی کبھی مدد نہیں دیتی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری ذمہ داری زندگیاں بچانا، امن بحال کرنا اور سیاسی فریم ورک پر بات چیت کرنا ہے، اگر یہ سب موجود نہیں ہے تو کوئی بھی سرمایہ کاری نہیں کرے گا، آج کوئی بھی غزہ میں ایک فیصد بھی سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔‘

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024