نگران وفاقی وزراء کی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہااسپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کے قیام کے بعد مختلف ممالک کی طرف سے اچھا رسپانس آرہا ہے جو کاروبار میں آسانی کی طرف ایک اور قدم ہے، وزیراعظم نے نئی ویزا پالیسی کا بھی اعلان کیا ہے، بزنس کمیونٹی کیلئے لانگ ٹرم ویزا کا اجراء کیا جائے گا۔موجودہ حکومت نے لُک افریقہ کی پالیسی متعارف کرائی، چین اور امریکہ کیساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ویزا پالیسی کو کاروباردوست بنایا، سرمایہ کاروں کو ویزا کی فراہمی میں آسانی پیدا کی گئی ہے،اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے اداروں کےمربوط تعاون سے کارروائیاں جاری ہیں،افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں بھی اسمگلنگ ہو رہی تھی
نگران وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹرعمرسیف نے کہا پاکستان میں اسٹار لنک لانچ ہورہا ہے، نئے سسٹم سے پاکستان کے دیگرعلاقوں کو نیٹ کی آسانی سے دستیابی ہوگی، پاکستان دنیا میں سمارٹ فون کی ساتویں بڑی مارکیٹ ہے۔پاکستان میں موبائل فون کی مینوفیکچرنگ شروع ہوچکی ہے،انڈسٹری کو پروموٹ کریں گے،معیشت کو کیش لیس بنانے پر کام جاری ہے۔
نگران وزیر قانون و ماحولیات عرفان اسلم نے کہا ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو ہر سال مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پاکستان میں پانی کا بے دریغ استعمال کیا جاتا رہا ہے، پانی کے مسائل کے حل کیلئے جامع پالیسی مرتب کررہے ہیں، کاربن ٹریڈنگ کیلئے مارکیٹ متعارف کرارہے ہیں، پاکستان کلائمیٹ چینج فنڈ لانے کیلئے بھی غور کیا جارہا ہے۔