امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے پاکستان میں احمدی کمیونٹی پر حملے اور افغان مہاجرین کی پکڑ دھکڑ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی کمیشن نے پاکستان میں احمدی کمیونٹی کی عبادت گاہوں کے مینار اور محرابوں کی توڑ پھوڑ کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کمیشن کے مطابق اگست 2023 میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے باجود احمدی کمیونٹی کی عبادت گاہوں کے میناروں اور نقش و نگار مٹانے کے واقعات تسلسل کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توہینِ مذہب کے الزمات میں احمدی کمیونٹی کے اراکین کو حراست میں رکھا جاتا ہے
یو ایس سی آئی آر ایف نے افغان مہاجرین کی پکڑ دھکڑ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاکستانی حکومت ان مذہبی اقلیتوں کو زبردستی افغانستان بھیج سکتی ہے جو طالبان دور میں تشدد سے بچنے کے لیے ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ طالبان کے دورِ حکومت میں مسیحی، شیعہ مسلمان، احمدی اور سکھ برادری کے افراد کو اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔