Table of Contents
جاگی جاگی مورت جاگی کا نعرہ لگاتی خواجہ سرا کمیونٹی اپنا حق لینے سڑکوں پر نکل آئی۔
ٹرانسجینڈر کمیونٹی کی جانب سے کراچی کے فریئیر ہال میں مورت مارچ کا انعقاد کیا گیا۔
سندھ بھر سے بڑی تعداد میں خواجہ سراؤں نے مورت مارچ میں شرکت کی ، شاعری اور مخلف ٹیبلوز کے ذریعے اپنے مطالبات پیش کئے
Presenting you the unsuccessful 2nd edition of Moorat March at Frere Hall. Only 80 people attended it 😋@MooratMarch @MooratMarchSMM pic.twitter.com/JDJ8ChzNU9
— Bhevish Kumar Maheshwari (@iambhevishk) November 19, 2023
مارچ میں شریک شرکاء کے مختلف پوسٹرز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہیں، ایسے ہی ایک پوسٹر میں خواجہ سراؤں کو قتل نہ کرنے کا پیغام دیا گیا ہے
ایسا ہی ایک پوسٹر بنانے والے دانیال اختر کہتے ہیں ہمارا پیغام محبت ہے، ٹرانسجینڈرز پر تشدد اور جنسی طور پر ہراساں کرنا بند کیا جائے
خواجہ سرا آرٹسٹ خانم نے اپنے پوسٹرز میں خواجہ سرا کمیونٹی کو سپورٹ کرنے کا پیغام دیا
خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں زندہ درگور نہ کیا بلکہ معاشرے میں آگے بڑھنے کے لئے برابری کے حقوق دیئے جائیں
مارچ کی آرگنائزر شہزادی رائے نے کہا غیرت کے نام پر بہت سارے خواجہ سرا قتل کر دیے جاتے ہیں، موت کے ڈر سے جائیداد میں حصہ نہیں مانگ سکتے، ہمیں وارثت میں حصہ دینے کے لئے قانون سازی کی جائے، پبلک ٹرانسپورٹ میں خواجہ سراؤں کے لئے مخصوص نشستیں لازمی قرار دی جائیں
ڈاکٹر میرب نے ہماری شناخت کا حق ہم سے چھینا جا رہا ہے جبکہ ہمیں سرکاری ملازمتیں نہیں دی جاتی،پڑھے لکھے خواجہ سراؤں کو نوکریاں دی جائیں۔