اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سمیت دیگر 6 ملزمان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس سماعت کیلئے مقرر کر دیا۔
احتساب عدالت اسلام آباد نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض، وزیر اعظم کے سابق معاونین خصوصی مرزا شہزاد اکبر ، زلفی بخاری ،سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ کی قریبی دوست فرحت شہزادی، وکیل ضیا المصطفیٰ نسیم اور ملک ریاض کے بیٹے علی احمد ریاض کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 50 ارب روپے کی قانونی حیثیت کے لیے بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال کی اراضی حاصل کی جس کی نشاندہی پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کے دوران برطانیہ نے کی اور ملک کو واپس کیے۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر کی جانب سے جاری آج کی سماعت کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار آفس کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس کی اسکروٹنی مکمل کر لی گئی ہے لہٰذا عدالت ریفرنس کو ٹرائل کے لیے منظور کرتی ہے۔
عدالتی حکم کے مطابق اس ریفرنس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں جبکہ بشریٰ بی بی عبوری ضمانت پر رہا ہیں۔
تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ آئندہ سماعت پر وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے حوالے سے رپورٹ جمع کروائے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون کے نوٹیفکیشن کے مطابق 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا ٹرائل اڈیالا جیل راولپنڈی میں کیا جائے گا اور ریفرنس کی آئندہ سماعت 6 دسمبر 2023 کو ہوگی۔