پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب دکانوں میں آگ لگ گئی
آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے رہائشی عمارت کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ سے جھلس کر 3 افراد جاں بحق جبکہ 2 شدید زخمی ہوگئے جن کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل فیصل عبداللہ چاچڑ نے بتایا کہ دکانوں میں لگنے والی آگ اوپر عمارت تک پہنچی، بلڈنگ میں موجود تقریباً تمام لوگوں کو نکال لیا گیا، فرنٹ کی تمام دکانیں تقریباً جل گئیں، بلڈنگ بھی فرنٹ سے مکمل طور پر جل گئی۔
سندھ خصوصا کراچی کی تباہی کی تمام تر ذمہ داری نسل پرست پیپلزپارٹی ہے۔ اس نسل پرست گروہ نے تعصب اور کرپشن سے سندھ کو موہن جودڑو سے بھی پہلے کے زمانہ میں دھکیل دیا ہے: مرکزی کمیٹی
کراچی میں آگ لگنے کے واقعات پر اداروں کی انتہائی ناقص کارکردگی سنگین جرم اور تشویشناک ہے۔ #Karachi pic.twitter.com/vrvdXrl5ki— Greater Karachi (@Greater_KHI) December 6, 2023
Horrifying Fire at Ayesha Manzil..
May Allah keep everyone safe. Residents are inside the building.
This is the worst fire I've seen in my life.#Karachi pic.twitter.com/gvCteVm2kv
— Syed Hussain Mujtaba Rizvi (@110HussainRizvi) December 6, 2023
عائشہ منزل کے قریب بلڈنگ میں آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ کی 9 گاڑیاں، ایک باؤزر اور ایک اسنارکل مصروف رہا۔
ذرائع کے مطابق رہائشی عمارت کے اندر کسی قسم کا فائرسسٹم موجود نہیں تھا، 2 دکانوں میں لگنے والی آگ نے 10 سے زائد دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔
بلڈنگ چوکیدار کے مطابق شاپنگ مال میں 50 سے زائد دکانیں مکمل طور پر جل گئیں، پانچ منزلہ رہائشی عمارت تھی، اب بلڈنگ کے اندر کوئی نہیں ہے، دکانداروں نے اپنا سامان اپنی مدد آپ کے تحت نکالا۔
مارکیٹ کے اطراف کھڑی موٹرسائیکلیں بھی جل گئیں، ریسکیو حکام کے مطابق فوم کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیلی۔