افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کا نام ایسے ہزاروں افغان شہریوں کی فہرست میں شامل ہے جن کے پاس ماضی قریب تک پاکستانی پاسپورٹ تھا۔
سراج الدین حقانی کو پانچ سال کیلئے پاکستانی پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا جو انہوں نے کئی ممالک بالخصوص قطر جانے کیلئے استعمال کیا۔ قطر میں انہوں نے امریکی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیے تھے جس کے نتیجے میں دوحا معاہدہ سامنے آیا تھا اور امریکا کا افغانستان سے انخلاء ممکن ہوا۔
حقانی کو پاسپورٹ جاری کرنے والے دو عہدیداروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں سے ایک اس وقت ملازمت سے ریٹائر ہو چکا تھا جب اس کیخلاف کارروائی شروع ہوئی۔
ریکارڈ کی صفائی کے کام کی معلومات رکھنے والے ایک باخبر عہدیدار نے بتایا کہ افغان شہریوں کو جاری کیے گئے 30 سے 40 ہزار پاسپورٹس بلاک کر دیے گئے ہیں۔
مختلف شہروں میں قائم پاسپورٹ آفسز نے افغان شہریوں کو پاسپورٹ جاری کیے جن میں سندھ کے شہر کراچی اور ٹھٹہ شامل ہیں۔
پاسپورٹ جاری کرنے والے افسر کا کہنا تھا کہ اس سے ایک شخص نے رابطہ کیا جس نے خود کو انٹیلی جنس ایجنسی سے تعلق رکھنے والا سینئر فوجی عہدیدار بتایا اور کہا کہ حقانی کیلئے سفری دستاویز جاری کی جائیں۔