حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ حماس کسی بھی ایسے فلسطینی قومی ریفرنس کی تشکیل کیلئے کوشش میں حصہ لے گی جو ہمارے لوگوں کے حقوق بحال کرے۔
اسامہ حمدان نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ وہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ہر ممکن کوشش کے لیے تیار ہیں، حماس غزہ میں فلسطینیوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے اہم رابطے کر رہی ہے۔
اسامہ حمدان نے حماس کے اس دعوے کو دہرایا کہ وہ غزہ پر جنگ کے خاتمے تک کسی بھی قیدی کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اس اختیار سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہے جس کے ساتھ اس نے اوسلو معاہدے پر دستخط کیے تھے، اسرائیل نے اقوام متحدہ کے ایسے زسکولوں کو تباہ کیا ہے جو بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہیں تھیں۔
ادھر اسرائیل نے غزہ میں خان یونس اور رفح سمیت پوری غزہ پٹی پر بم برسا کر مزید 180 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا۔
فلسطینی وزارت تعلیم کے مطابق غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اب تک 3 ہزار 714 طالب علم مارے گئے جبکہ 5 ہزار 700 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 18ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور 50897 افراد زخمی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے خلاف مکمل فتح کیلئے کئی ماہ تک جنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ، امریکی مشیر سلامتی سے ملاقات میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کے خلاف اسرائیل کی مکمل فتح تک جنگ جاری رکھنے کے مؤقف کااعادہ کیا۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل جنگ کے بعد غزہ کے کنٹرول سے متعلق امریکی مؤقف سے اختلاف رکھتا ہے اور ہمیں دو ریاستی حل بھی قبول نہیں ہے