ملک بھر میں عام انتخابات 2024 کے لیے امیدواروں کی اسکروٹنی کا مرحلہ مکمل ہوگیا
پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیے گئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر 3 ہزار سے زائد امیداوروں کے کاغذات مسترد ہو گئے ہیں۔
پنجاب
لاہور سے قومی اسمبلی کی 14 نشستوں پر 470 اور صوبائی اسمبلی کی 30 نشستوں پر 1407 امیدواروں کی اسکروٹنی مکمل ہوگئیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 123 سے شہباز شریف، حمزہ شہباز، این اے 117 سے عطاء تارڑ، سردار ایاز صادق، حلقہ این اے 127 سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جبکہ این اے 130 سے قائد (ن) لیگ کے قائد نواز شریف کے کاغذات بغیر کسی اعتراض کے منظور کر لیے گئے۔
ریٹرنگ افسران نے این اے 130 سے ڈاکٹر یاسمین راشد، این اے 122 سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور خرم لطیف کھوسہ جبکہ این اے 129 سے حماد اظہر، این اے 125 سے جمیل اصغر بھٹی کے کاغذات مسترد کر دیے۔
استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے عون چوہدری کے این اے 124، علیم خان کے این اے 117 سے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہوگئے، اسی طرح صوبائی اسمبلی کی مختلف نشستوں پر بھی متعد امیدواروں کے کاغذات منظور کر لیے گئے۔
خیبر پختونخوا
خیبرپختونخوا میں sابق اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر، سابق وفاقی وزراء علی محمد خان، اعظم سواتی، مراد سعید، شہریار آفریدی، علی آمین گنڈا پور سمیت تحریک انصاف کے کئی راہنماوں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔
اس کے علاوہ سابق وزیراعظم نواز شریف، مولانا فضل الرحمان، سراج الحق، آفتاب احمد خان شیرپاو، ایمل ولی خان، سردار مہتاب احمد خان، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما عمرایوب خان ان کے بھائی یوسف ایوب خان اور شوکت یوسفزئی کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔
بلوچستان
بلوچستان میں بھی تحریک انصاف کے رہںما قاسم سوری، بی این پی کے سردار اختر مینگل اور سابق گورنر سید ظہور آغا سیمت متعدد امیدواروں پر اعتراض لگ گئے۔
حلقہ این اے 262 کوئٹہ ون سے خوشحال کاکڑ نواب ایاز جوگیزئی سابق گورنر سید ظہور آغا سیمت متعدد کے نامزدگی مسترد ہوئے۔
سابق صوبائی وزیر خالد لانگو کے کاغذات نامزدگی این اے 264 سے مسترد ہوئے، خالد لانگو کے کاغذات نامزدگی نیب کیس میں سزا یافتہ ہونے پر مسترد کیے گئے۔
سندھ
سابق وفاقی وزیر، سابق اسپیکر قومی اسمیبلی اور جی ڈی اے رہنماء ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، سابق صوبائی وزیر سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ان کے بیٹے حسام مرزا کے حلقہ این اے 223 پر نامینیشن فارم رد کردیے گئے۔