نیوزی لینڈ کی گرین پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ گلریز قہرمان چوری کے الزامات کے بعد پارلیمان سے مستعفی ہوگئی ہیں۔
مقامی پولیس اُن کے خلاف بوتیک سے کپڑوں کی چوری کے تین الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔
گلریز قہرمان نے اپنے اس عمل کو ذہنی تناؤ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں سے جس طرزِ عمل کی توقع کی جاتی ہے میں اُس پر پورا نہیں اُتر سکیں۔
ایک بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ کام کے دباؤ کے باعث مجھ سے جو سرزد ہوا وہ میرے کردار سے مطابقت نہیں رکھتا، مجھے اپنی ذہنی صحت پر توجہ دینے کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔
مقامی میڈیا کی جانب سے گلریز قہرمان کے خلاف 10 جنوری کو لگائے گئے الزامات میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے آکلینڈ کے مضافات میں قائم ایک اسٹور سے تہوار کے سیزن میں چوری کی تھی۔
ایران میں پیدا ہونے والی 42 سال کیگلریز قہرمان بچپن میں اپنے والدین کے ساتھ نیوزی لینڈ آئی تھیں، ان کی فیملی کو سیاسی بنیادوں پر پناہ دی گئی تھی۔
گلریز قہرمان نے 2017 میں نیوزی لینڈ کی پہلی پناہ گزین رکن پارلیمنٹ منتخب ہو کر تاریخ رقم کی تھی۔
قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی وکیل بن گئیں۔ 2017 میں پارلیمنٹ کا رکن بننے کے بعد وہ جرائم سے متعلق بین الاقوامی ٹریبیونلز کے حوالے سے کام کر رہی تھیں