بائیڈن انتظامیہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر تشدد میں ملوث اسرائیل کے چار افراد پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔
صدر جو بائیڈن نے ایک انتظامی حکم نامے میں مقبوضہ مغربی کنارے میں بدسلوکی کرنے والے اسرائیلی آباد کاروں پر پابندی عائد کی۔
صدر بائیڈن نے کہا مغربی کنارے کی صورت حال، خاص طور پر انتہا پسند آباد کاروں کے تشدد میں اضافہ، لوگوں کی زبردستی نقل مکانی اور دیہاتوں اور املاک کی تباہی ناقابل برداشت سطح پر پہنچ گئی ہے جو امن، سلامتی اور استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔
I signed an Executive Order allowing the U.S. to issue sanctions against those who direct or participate in acts of violence against civilians in the West Bank, including extremist settlers.
Today’s action seeks to promote security for Israelis and Palestinians alike.
— President Biden (@POTUS) February 1, 2024
صدر بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت انتہا پسند اسرائیلیوں کے خلاف پابندی عائد کی ہے۔
محکمہ خارجہ نے بتایا کہ چاروں افراد کے امریکہ میں موجود اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے اور امریکیوں کو ان کے ساتھ مالی لین دین سے منع کر دیا جائے گا۔
ان چار اسرائیلی آبادکاروں میں ڈیوڈ چائی چسدائے بھی شامل ہیں جن پر مغربی کنارے کے حوارا قصبے میں فسادات کی قیادت کرنے کا الزام ہے، جس میں فلسطینیوں کے گھروں کو نذر آتش کیا گیا تھا اور ایک فلسطینی شہری اس حملے میں جان سے گیا تھا۔
دیگر افراد میں ینون لیوی شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اسرائیلی چوکی سے آباد کاروں کے ایک گروپ کی قیادت کی جنہوں نے فلسطینیوں اور دیہاتیوں پر حملہ کیا، ان کے کھیتوں کو جلایا اور ان کی املاک کو تباہ کیا۔