Monday, December 23, 2024, 3:14 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکی وزیر خارجہ کی شامی گروپوں سے براہ راست رابطے کی تصدیق

امریکی وزیر خارجہ کی شامی گروپوں سے براہ راست رابطے کی تصدیق

اقتدار کی منتقلی کا عمل شام کی زیر قیادت اور شام کی ملکیت ہونا چاہیے

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ نے شام کے فاتح باغی گروپ ہیئت تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کو دہشت گرد قرار دینے کے باوجود ان سے براہ راست رابطہ کیا ہے۔

ہفتے کو بحیرہ احمر میں واقع اردن کے سیاحتی مقام عقبہ میں شام کے حوالے سے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ایچ ٹی ایس اور دیگر جماعتوں سے رابطے میں ہیں’۔

انٹونی بلنکن نے یہ نہیں بتایا کہ رابطہ کس طرح ہوا ۔

انٹونی بلنکن نے کہاکہ رابطہ جزوی طور پر امریکی صحافی آسٹن ٹائس کی تلاش کے حوالے سے تھا جنہیں 2012 میں وحشیانہ خانہ جنگی کے آغاز کے قریب اغوا کیا گیا تھا۔

banner

انہوں نے کہا کہ ہم نےرابطے میں رہنے والے ہر شخص پر آسٹن ٹائس کو تلاش کرنے اور اسے گھر لانے میں مدد کرنے کے لیے زور دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایچ ٹی ایس کے ساتھ بات چیت میں امریکہ نے شام کے حوالے سے ان اصولوں کا بھی اشتراک کیا جو انہوں نے عوامی طور پر پیش کیے ہیں۔

بلنکن نے کہا کہ مذاکرات کا ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جس میں ’ہم نے اتفاق کیا ہےکہ اقتدار کی منتقلی کا عمل شام کی زیر قیادت اور شام کی ملکیت ہونا چاہیے اور ایک جامع اور نمائندہ حکومت تشکیل دی جانی چاہیے‘۔

انہوں نے کہاکہ ’اقلیتوں اور خواتین سمیت تمام شامیوں کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے، ضرورت مندوں تک انسانی امداد کی یقینی رسائی ہونی چاہیے‘۔

بلنکن نے کہا کہ بات چیت میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ریاستی اداروں کو ضروری خدمات کی فراہمی جاری رکھنی چاہیے۔

امریکہ اور مغربی حکومتوں نے ایچ ٹی ایس کی جڑیں القاعدہ کی شامی شاخ سے جڑنے کے سبب اسے دہشت گرد گروپ قرار دے رکھا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024