بنگلہ دیشی حکام کے مطابق حملہ آوروں نے ملک کی معزول وزیر اعظم حسینہ واجد کی حامی جماعت کے ہیڈکوارٹر کو آگ لگا دی۔
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں واقع جاتیہ پارٹی کے دفاتر پر حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔
حکام نے بتایا کہ حملہ آور ڈھاکہ کے علاقے بجوئی نگر میں جاتیہ پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں گھس گئے جہاں ان کا پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ تصادم ہوا اور بالآخر انہوں نے عمارت کو آگ لگا دی۔
نقصان کی نوعیت کا فوری طور پر علم نہیں ہو سکا۔
جاتیہ پارٹی بنگلادیش کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے اور اسے 1980 کی دہائی میں سابق فوجی حکمران ایچ ایم ارشاد نے قائم کیا تھا۔
پارٹی کے سکریٹری جنرل مجیب الحق چنو نے حملے کا الزام طلبہ پر لگایا۔
انہوں نے کہا لوگ دیکھ رہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ کیا کر رہے ہیں۔ یہ سب سوشل میڈیا پر براہِ راست دیکھا جا رہا ہے۔ وہ یہ سب لوگوں کے سامنے کھلے عام کر رہے ہیں۔
انہوں نے طلبہ پر زور دیاکہ وہ ڈھاکہ یونیورسٹی میں جمع ہوں اور جاتیہ پارٹی کے ہیڈکوارٹر کی جانب مارچ کریں۔
واضح رہے کہ طلبہ کے مظاہروں کے بعد رواں سال پانچ اگست کو حسینہ واجد ملک چھوڑ کر انڈیا فرار ہو گئی تھیں۔