Sunday, December 22, 2024, 6:10 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » شام چھوڑنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، بشار الاسد

شام چھوڑنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، بشار الاسد

روسی فوج نے ماسکو پہنچایا: بشار الاسد

by NWMNewsDesk
0 comment

شام کے سابق صدر بشار الاسد نے اپنی معزولی کے بعد پہلے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ شام نہیں چھوڑنا چاہتے تھے۔ روسی فوج نے اُنہیں وہاں سے نکال کر ماسکو پہنچا دیا۔

اپنے فیس بک پیج پر جاری کیے گئے بیان میں بشار الاسد کا کہنا تھا کہ آٹھ سمبر کو دمشق میں باغیوں کے داخل ہونے کے چند گھنٹوں بعد اُنہوں نے دارالحکومت چھوڑ دیا تھا۔

بشار الاسد نے دعویٰ کیا کہ وہ روسی اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد لازقیہ (لطاکیہ) میں روسی اڈے پر پہنچے تھے جہاں سے وہ لڑائی جاری رکھنا چاہتے تھے۔

بشار الاسد کا کہنا تھا کہ جب یہ اڈا بھی ڈرون حملوں کی زد میں آیا تو آٹھ دسمبر کی شب روسیوں نے انہیں ماسکو منتقل کر دیا۔

banner

بشار الاسد کا کہنا تھا کہ “ان واقعات کے دوران میں نے کسی بھی لمحے عہدہ چھوڑنے یا پناہ لینے پر غور نہیں کیا۔ نہ ہی کسی فرد یا جماعت نے اُنہیں ایسی تجویز دی تھی۔ میرا مقصد دہشت گردوں کے خلاف لڑائی جاری رکھنا تھا۔”

خیال رہے کہ لگ بھگ تین ہفتے قبل شام میں باغیوں نے بہت تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے صرف 11 دن میں ملک کے کئی شہروں پر قبضہ کر لیا تھا اور گزشتہ اتوار کو دارالحکومت دمشق میں داخل ہوکر 24 سال سے حکومت کرنے والے بشار الاسد کا تختہ الٹ دیا تھا۔

بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی روس چلے گئے تھے جہاں انھیں سیاسی پناہ دی گئی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024