چین کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے حساس علاقے آبنائے تائیوان سے گزرنے والے امریکی بحریہ کے ایک گشتی طیارے کی نگرانی کے لیے بحری اور فضائی فورسز کو تعینات کر دیا ہے۔
چین نے اس پرواز کے ذریعے بین الاقوامی کمیونٹی کو گمراہ کرنے کی امریکی کوشش کی مذمت بھی کی۔
چینی فوج کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی طرف سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بارے میں امریکی بیانات، قانونی اصولوں کو مسخ، رائے عامہ کو متذبذب اور بین الاقوامی ثاثر کو گمراہ کرتے ہیں۔
امریکی بحریہ کے ساتویں بیڑے نے کہا ہے کہ سمندری علاقے پر گشت کرنے والے ایک P-8A پوسیڈان طیارے نے آبنائے کے اوپر سے بین الاقوامی فضا میں پرواز کی ہے۔
بحریہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ پرواز انڈوپیسیفک علاقے کو آزاد اور کھلا رکھنے کے امریکی عزم کا اظہار ہے۔
بیان کے مطابق آبنائے تائیوان میں امریکہ کی سرگرمیاں بین الاقوامی قانون کے مطابق ہیں اور وہ تمام اقوام کے بحری حقوق اور آزادیوں کی حمایت کرتا ہے۔
مہینے میں لگ بھگ ایک مرتبہ، امریکی بحریہ کے جہاز آبنائے تائیوان سے گزرتے ہیں یا اس کے طیارے اس آبی گزرگاہ پر سے پرواز کرتے ہیں، جس پر بیجنگ ہمیشہ برہمی کا اظہار کرتا ہے۔
یہ آبی گزرگاہ تائیوان کو چین سے الگ کرتی ہے۔ تائیوان میں جمہوری حکومت قائم ہے۔
چین تائیوان کے جزیرے پر اپنی ملکیت کا دعویدار ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ آبنائے اس کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔علاقے پر گشت کرنے والے ایک P-8A پوسیڈان طیارے نے آبنائے کے اوپر سے بین الاقوامی فضا میں پرواز کی ہے۔