محکمۂ انصاف نے کہا ہے کہ ایف بی آئی نے چین میں مقیم افراد کو خفیہ معلومات فروخت کرنے کے الزام میں دو حاضر سروس اور سابق امریکی فوجی کو گرفتار کیا ہے۔
ایف بی آئی نےبتایاکہ ملزمان میں حاضر سروس جیان ژاؤ اور لی تیان شامل ہیں جبکہ سابق فوجی روو دوان کو بھی سرکاری املاک کی چوری اور رشوت کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل پام بوندی نے ایک بیان میں کہا کہ ’گرفتار کیے گئے ملزمان پر ملک سے غداری، امریکہ کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے اور چین میں ہمارے مخالفین کو طاقتور بنانے کے الزامات ہیں۔‘
واشنگٹن میں ایک فوجی اڈے پر تعینات سپلائی سارجنٹ جیان ژاؤ پر الزام ہے کہ انہوں نے امریکی حکومت سے لی ہوئی خفیہ ہارڈ ڈرائیوز اور کمپیوٹر چین میں نامعلوم افراد کو فروخت کیں۔
فرد جرم کے مطابق ژاؤ نے لی تیان اور روو دوان کے ساتھ مل کر جان بوجھ کر اور غیرقانونی طور پر سازش کی۔۔۔ تاکہ دستاویزات، تحریریں، تصاویر، آلات، سامان اور معلومات جو امریکہ کے قومی دفاع سے متعلق ہیں، ایسے افراد کو دیں جو وصول کرنے کے حقدار نہیں تھے۔‘
ان چوریوں کا آغاز جولائی 2024 میں ہوا، اور اس کے نتیجے میں جیان ژاؤ کو غیرقانونی سامان کے بدلے کم از کم 15 ہزار امریکی ڈالر کی ادائیگی ہوئی۔
ایف بی آئی نے الزام لگایا کہ تیان امریکی فوج کی آپریشنل صلاحیتوں اور خاص طور پر امریکی فوجی ہتھیاروں کے نظام سے متعلق حساس فوجی معلومات اکٹھا کرتا تھا، اور اسے نومبر 2021 سے دسمبر 2024 کے درمیان رقم کے بدلے دوان کو فروخت کرتا تھا۔