پاکستان نے گزشتہ روز افغانستان کے سرحڈی علاقوں میں فضائی کارروائی کا اعتراف کرلیا۔
افغانستان میں ایئر اسٹرائیکس کے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے درعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنے لوگوں کی سکیورٹی کیلئے پُرعزم ہے، بارڈر کے علاقوں میں سکیورٹی فورسز آپریشن کئے گئے ہیں اور بارڈر ایریا میں یہ آپریشنز انٹیلیجنس اطلاعات اور ثبوتوں کی بنیادوں پر کئے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کا ان کارروائیوں کا مقصد پاکستانی شہریوں کو ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں سے بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ گزشتہ دنوں سے ہی رابطے میں ہے اور نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان اس وقت کابل میں موجود ہے، صادق خان نے افغان وزیر داخلہ ، وزیر خارجہ، نائب وزیر اعظم اور دیگر لوگوں سے ملاقات کی ہے اور ملاقاتوں میں سکیورٹی صورتحال ، بارڈر مینجمنٹ اور تجارت پر بات چیت کی گئی۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کی خودمختاری اور سالمیت کی عزت کرتا ہے، ہم نے ہمیشہ بات چیت اور سفارتکاری پر توجہ دی ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ سرحد پار دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں اور سرحد پار دہشت گردی کے باوجود ہم افغانستان سے رابطے میں ہیں، پاکستان اور افغانستان سکیورٹی، بارڈر مینجمنٹ، تجارت اور دیگر معاملات پر بات چیت کیلئے رابطہ میں رہتے ہیں۔