امریکہ کی ایک فوجی عدالت نے امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کی جانب سے نائن الیون کے حملوں کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد اور دو دوسرے مدعا علیہان کے لیے طے کی گئیں پری ڈیلز کو منسوخ کرنے کے خلاف فیصلہ دیا ہے۔
اس فیصلے سے وہ پری ڈیلز بحال ہو گئی ہیں جو امریکہ پر ایک مہلک ترین حملے کا اعتراف جرم کرنے والے تین اشخاص کو موت کی سزا سے بچا سکتی تھیں۔
یہ پری ڈیلز یا مقدمےسے قبل طے پانے والے معاہدے فوجی پراسیکیوٹرز اور حملوں کے ملزم ٹھہرائے گئے سرغنہ خالد شیخ اور دو شریک مدعا علیہان ولید بن عطش اور مصطفیٰ الحوساوی کے وکلائے دفاع کے درمیان حکومت کی دو سال تک منظور شدہ گفت و شنید کے بعد طے پائے تھے۔
ان ڈیلز کے مطابق ملزمان کو نائن الیون کے حملوں کا اعتراف کرنے کے بدلے سزائے موت کی بجائے عمر قید کاسامنا ہو گا۔ ان ڈیلز کا اعلان گزشتہ موسم گرما میں کیا گیا تھا۔
لائڈ آسٹن نے نائن الیون حملوں کی سنگینی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر دفاع کے طور پر انہیں ایسے پری ڈیلز کا فیصلہ کرنا چاہیے جو مدعا علیہان کو سزائے موت کے امکان سے بچا سکتے ہوں۔
آسٹن کے پاس اب یہ راستہ موجود ہے کہ وہ پری ڈیلز کی منسوخی کی اپنی کوشش کو ڈسٹرکٹ آف کولمبیا سرکٹ کی امریکی اپیلز کورٹ میں پیش کریں ۔پینٹاگان نے تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔