برطانیہ میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والوں کو ملازمت دینے والےی کمپنیوں اور افراد ں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ہوم سیکرٹری نے ہاؤس آف کامنز میں ایک بیان میں تصدیق کی کہ جولائی میں نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے غیر قانونی تاریک وطن کی گرفتاریوں میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غیر قانونی طور پر کام کرنے والے افراد کو روکنے کے لیے کارروائیاں خاص طور پر نیل بارز، سپر مارکیٹوں اور دیگر متعلقہ صنعتوں جیسے کار واش اور تعمیرات پر مرکوز کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال 5 جولائی سے 31 اکتوبر 2024 تک تارکین وطن کو ملازمتیں دینے والے 2ہزار 299 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
تارکین وطن کو غیر قانونی ملازمتیں دینے کا الزام ثابت ہونے پر مالکان پر فی ملازم 60 ہزار پاؤنڈ تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔
برطانوی حکام کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کو کم تنخوا دے کر ان کا استحصال کیا جا رہا تھا۔