نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کابینہ ارکان کو دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں۔
ایف بی آئی کے مطابق کئی ارکان کی جانب سے دھمکیوں کی شکایت موصول ہوئی ہیں۔
دھمکیوں سے کابینہ ارکان اور ان کے خاندانوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کابینہ کے کئی ممبران کو بم کی دھمکیاں ملی ہیں، جس میں انہیں نشانہ بنایا جاسکتا ہے، یہ دھمکیاں منگل کی رات اور بدھ کی صبح دی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے نامزد کیے گئے کم از کم 9 افرد کو بم حملوں یا کچل دینے کے واقعات میں نقصان پہنچانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
جن افراد کو دھمکیاں ملیں ان میں وزارت دفاع، ہاؤسنگ، زراعت اور لیبر سمیت اقوام متحدہ کے لیے امریکا کے نامزد سفیر بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے ٹرمپ کی منتخب کردہ ایلیس اسٹیفنک نے بتایا کہ انہیں ان کے گھر کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی ہے، یہ دھمکی مجھے گاڑی چلاتے ہوئے ملی۔
ٹرمپ کی اقتدار منتقلی ٹیم کی ممبر کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ ٹرمپ کی نئی ٹیم کے نامزد افراد کو یا ان کے ساتھ رہنے والوں کو دھمکیاں ملی ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں سے درخواست ہے ان کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دھمکیاں اور تشدد کی کارروائیاں ہمیں نہیں روک سکتیں اور صدر ٹرمپ اس کی مثال ہیں۔
خیال رہے کہ اگلے سال جنوری میں وائٹ ہاؤس میں واپسی کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وفادار ساتھیوں پر مشتمل کابینہ تشکیل دے دی ہے جس میں کئی ایسے افراد شامل ہیں جنہیں ناتجربہ کاری کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال انتخابات سے قبل نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ بال بال بچے تھے۔