کرسٹوفر نولن کی فلم اوپن ہائمر نے 96ویں اکیڈمی ایوارڈز کا میلہ اپنے نام کر لیا ہے۔
ایٹم بم کے موجد جے رابرٹ اوپن ہائمر کی زندگی پر بننے والی فلم نے بہترین اداکار، بہترین ہدایت کار، بہترین فلم سمیت سات ایوارڈز اپنے نام کیے۔
لاس اینجلس کے ڈولبی تھیٹر میں ہونے والی تقریب میں ہالی وڈ کے بڑے ناموں نے شرکت کی۔ 23 ایوارڈز کے درمیان ہونے والے مقابلے میں اوپن ہائمر نے سات، پوور تھنگز نے چار اور دی زون آف انٹرسٹ نے دو ایوارڈز حاصل کیے۔
ہدایت کار کرسٹوفر نولن کی فلم اوپن ہائمر کو 13 کیٹگریوں میں نامزد کیا گیا تھا۔ اوپن ہائمر کا کردار ادا کرنے والے کیلین مرفی نے بہترین اداکار، رابرٹ ڈاؤنی جونیئر نے بہترین معاون اداکار، کرسٹوفر نولن نے بہترین ہدایت کار اور فلم نے بہترین پکچر کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔
فلم نے اس کے ساتھ ساتھ بہترین ایڈیٹنگ، بہترین سنیماٹوگرافی اور بہترین اوریجنل اسکور کے ایوارڈز بھی جیتے جس سے اس کے مجموعی ایوارڈز کی تعداد سات ہو گئی۔
بہترین اداکار کا ایوارڈ لیتے ہوئے کیلین مرفی نے کہا کہ یہ دنیا اچھی ہو یا بری لیکن ہم اوپن ہائمر کی دنیا میں رہ رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے جب کرسٹوفر نولن کو کسی بھی فلم کی ہدایت کاری اور رابرٹ ڈاؤنی جونئیر کو اداکاری پر آسکر ملا۔
اوپن ہائمر کو جو دو بڑے ایوارڈز نہ مل سکے وہ بہترین اداکارہ اور بہترین معاون اداکارہ کے تھے۔
پوور تھنگز میں بہترین اداکاری پر ایما اسٹون کو بہترین اداکارہ اور ڈیوائن جوائے رینڈولف کو دی ہولڈ اوورز میں عمدہ اداکاری پر بہترین معاون اداکارہ قرار دیا گیا۔
یہ ایما سٹون کا دوسرا آسکر ہے۔ اس سے قبل انہیں 2017 میں’لا لا لینڈ’ پر بہترین اداکارہ کا اکیڈمی ایوارڈ مل چکا ہے۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ سال کی کامیاب فلموں میں شامل فلم باربی کو صرف ایک ایوارڈ ملا ہے۔ یہ ایوارڈ گلوکارہ بلی آئیلش نے باربی کے اوریجنل سانگ ‘واٹ واز آئی میڈ فار؟’ اپنے نام کیا ہے۔