Sunday, December 22, 2024, 6:18 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » اجمیر شریف درگاہ کو مندر قرار دینے کی درخواست سماعت کیلئے منظور

اجمیر شریف درگاہ کو مندر قرار دینے کی درخواست سماعت کیلئے منظور

درخواست ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا کی جانب سے دائر کی گئی

by NWMNewsDesk
0 comment

بھارتی عدالت نے اجمیر شریف میں صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ کو مندر قرار دینے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔

راجھستان کی ایک عدالت نے ہندو انتہا پسند جماعت ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا کی جانب سے دائر کی گئی درخواست سماعت کے لیے منظور کی ہے۔

درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ معروف صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ کے احاطے میں ایک مندر موجود ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ درگاہ کے مقام پر مندر کو بحال کیاجائے۔

banner

وشنو گپتا کی درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے درگاہ کے مقام کا سروے کروایا جائے، اس کی تاریخی اور مذہبی اہمیت کا تعین کیا جائے۔

ہندو رہنما نے درخواست میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر درگاہ کی پہلے سے کوئی رجسٹریشن موجود ہے تو اسے منسوخ کرکے یہاں ہندوؤں کو عبادت کا حق دیا جائے۔

عدالت نے اجمیر درگاہ کمیٹی، وزارت اقلیتی امور اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو نوٹس جاری کردیئے اور مقدمے کی سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی۔

عدالت کے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے بھارت کی عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں فوری مداخلت کرے۔

انہوں نے کہا کہ 1991 کا پلیسز آف ورشپ ایکٹ واضح طور پر کہتا ہے کہ 15 اگست 1947 کے بعد سے کسی مذہبی تعمیرات کو نہیں چھیڑا جائے گا۔

خیال رہے کہ بھارتی عدالت کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند روز قبل ریاست اترپردیش کے شہر سنبھل میں ہندو انتہاپسندوں نے ایک اور مسجد کی جگہ ہندو مندر ہونےکا دعویٰ کیا جس پر ہونے والے احتجاج میں 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024