اسرائیل کا غزہ میں فضائی، بحری اور زمینی آپریشن جاری ہے۔ فورسز کی جانب سے شمالی علاقوں بیت لاحیہ، بیت حنون، غزہ شہر کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری سے مزید 300 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں
سات اکتوبر سے جاری جھڑپوں میں مرنے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 7 ہزار 703 ہو گئی ہے، 3500 سے زائد بچے اور ایک ہزار سے زائد خواتین بھی لقمہ اجل بنی ہیں
اسرائیلی فوج نے حماس کے فضائی آپریشن کے سربراہ کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے ۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ رات گئےآئی ڈی ایف کے لڑاکا طیاروں نےحماس کے فضائی آپریشن کے سربراہ عاصم ابو رکبہ کو نشانہ بنایا جس میں وہ ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق عاصم ابو رکبہ حماس کے ڈرونز، پیرا گلائیڈرز، فضائی نگرانی اور دفاع کے ذمہ دار تھے اور 7 اکتوبر کو اسرائیل میں دراندازی کرنے والے دہشت گرد حملوں کی کمانڈ انھوں نے کی تھی۔
دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے ریلی سے خطاب میں کہا کہ غزہ کے مظلوموں کا ساتھ دینے کیلئے ضرورت پڑی تو فوج کا استعمال بھی کرینگے، پوری دنیا کو بتائیں گے اسرائیل ایک جنگی مجرم ہے، حماس دہشت گرد تنظیم نہیں، اسرائیل فلسطین پر قابض ہے۔مغربی ممالک یوکرین میں مرنے والوں کے لیے آنسو بہاتے ہیں لیکن غزہ کے بچوں کے لیے آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟
ترک صدر کی تقریر پر اسرائیلی وزیرخارجہ ترکیہ سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلانے کا اعلان کردیا۔ایلی کوہن کا کہنا ہے کہ ترکیہ سے آنے والے سنگین بیانات پر اپنے کچھ سفارتی عملے کو واپس بلایا ہے۔ ترکیہ سے تعلقات کا ازسر نو جائزہ لیں گے۔
Given the grave statements coming from Turkey, I have ordered the return of diplomatic representatives there in order to conduct a reevaluation of the relations between Israel and Turkey.
— אלי כהן | Eli Cohen (@elicoh1) October 28, 2023
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ میں 20 لاکھ انسانوں کو تباہی کا سامنا ہے ،تاریخ ہم سب کا فیصلہ کرے گی ۔ یہ سچائی کا لمحہ ہے، تاریخ ہم سب کا فیصلہ کرے گی، سب اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔
I repeat my call for a humanitarian ceasefire in the Middle East, the unconditional release of all hostages, and the delivery of life-saving supplies at the scale needed.
Everyone must assume their responsibilities.
This is a moment of truth.
History will judge us all. pic.twitter.com/z562jVDKri
— António Guterres (@antonioguterres) October 27, 2023
سیکرٹری جنرل نے مشرق وسطیٰ میں فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں زندگی بچانے والے سامان کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔