اقوام متحدہ میں روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے طالبان پر عائد پابندیوں کے خاتمے کا اشارہ دے دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں روسی مندوب کا کہنا تھا کہ دنیا پسند کرے یا نہ کرے، طالبان اب افغانستان کو چلا رہے ہیں، انہیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ طالبان درحقیقت افغانستان کے حکمران ہیں، وہ رکنے والے نہیں ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ واضح نہیں بتا سکتے کہ طالبان سے پابندیاں ہٹنے میں کتنا وقت لگے گا۔
واضح رہے کہ امریکا اور یورپی یونین سمیت دیگر ممالک کی طرح روس نے تاحال افغان طالبان پر پابندیاں برقرار رکھتے تاحال اسے افغانستان کی قانونی حکومت تسلیم نہیں کیا ہے۔
تاہم افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے سے اب تک روس نے کابل میں اپنا سفارت خانہ کھولا ہوا ہے۔
دوسری جانب قطر میں بیشتر ممالک کے خصوصی ایلچیوں سے ملاقات کے بعد ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز سے عالمی پابندیاں ختم ہوجائیں گی۔
طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ مختلف ممالک کے نمائندوں نے افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز پر عائد عالمی پابندیوں کو ہٹانے کی حمایت کی ہے۔
خیال رہے کہ افغانستان کی صورت حال پر قطر میں پہلی بار کسی بھی عالمی کانفرنس میں شرکت کی۔