اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے غزہ میں جنگ بندی کے لئے قرارداد کثرت رائے سے منظورکر لی ہے۔
جنرل اسمبلی کے 158 ممبر ممالک نے اس قرارداد کی حمایت میں جبکہ مخالفت میں نو ووٹ ڈالے گئے ۔
جنرل اسمبلی کے 13 ارکان نے قرارداد کی ووٹنگ میں شرکت سے گریز کیا۔
قرارداد میں ’فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی‘ اور ’تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی‘ پر زور دیا گیا ہے۔
قرارداد میں غزہ میں مکمل اور مستقل جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
قرارداد میں غزہ خاص طور پر محصور شمال کے شہریوں کے لیے وسیع پیمانے پر انسانی امداد تک ’فوری رسائی‘ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے رُکن ممالک کے درجنوں نمائندوں نے ووٹنگ سے قبل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینیوں کی حمایت کی۔
اس قرارداد کو امریکہ اور اسرائیل نے مسترد کر دیا ہے
اقوامِ متحدہ میں امریکہ کے نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے امریکی مؤقف دہراتے ہوئے کہا کہ متن کو قبول کرنا ’شرمناک اور غلط‘ ہو گا۔
ووٹنگ سے قبل اسرائیل کے اقوام متحدہ کے سفیر ڈینی ڈینن نے کہا کہ ’آج اسمبلی کے سامنے پیش کی گئی قراردادیں منطق سے بالاتر ہیں۔ آج کا ووٹ ہمدردی کا ووٹ نہیں ہے۔ یہ شراکت داری کے لیے ووٹ ہے۔