البانیہ نے گذشتہ ماہ ایک طالبِ علم کے قتل کے بعد مقبولِ عام ایپ ٹک ٹاک پر ایک سال کی پابندی کا اعلان کردیا۔
البانیوی وزیرِ اعظم اِدی راما نے ملک کے طول و عرض سے والدین اور اساتذہ کے گروپوں سے ملاقات کے بعد کہا کہ یہ پابندی اسکولوں کو محفوظ بنانے کے وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے جو اگلے سال کے اوائل سے نافذ العمل ہو گی۔البانیہ میں نوجوان کا قتل: ٹک ٹاک پر ایک سال کے لیے پابندی عائد
مجرم یا متأثرہ شخص کے ٹِک ٹاک اکاؤنٹس کا ثبوت نہیں ملا: ترجمان ٹک ٹاک
البانیہ نے گذشتہ ماہ ایک طالبِ علم کے قتل کے بعد مقبولِ عام ایپ ٹک ٹاک پر ایک سال کی پابندی کا اعلان کردیا۔
البانیوی وزیرِ اعظم اِدی راما نے ملک کے طول و عرض سے والدین اور اساتذہ کے گروپوں سے ملاقات کے بعد کہا کہ یہ پابندی اسکولوں کو محفوظ بنانے کے وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے جو اگلے سال کے اوائل سے نافذ العمل ہو گی۔
راما نے کہا ایک سال کے لیے ہم اسے سب کے لیے مکمل طور پر بند کر دیں گے۔ البانیہ میں کوئی ٹک ٹاک نہیں ہو گا۔
البانیہ میں گزشتہ ماہ نومبر کے دوران اسکول کے ایک 14 سالہ طالبِ علم کو اس کے ساتھی نے چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
ٹک ٹاک پر نابالغ افراد کی طرف سے قتل کی حمایت کرنے والے ویڈیوز بھی سامنے آئی تھیں۔
اس واقعے سے بچوں پر سوشل میڈیا کے اثر و رسوخ کے حوالے سے خدشات پیدا ہوئے تھے۔
ٹک ٹاک نے کہا کہ اس نے البانیہ کی حکومت سے “فوری وضاحت” کا مطالبہ کیا ہے۔
کمپنی کے ترجمان نے کہا ہمیں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ مجرم یا متأثرہ شخص کے ٹِک ٹاک اکاؤنٹس تھے اور متعدد رپورٹس نے حقیقت میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس واقعے کی وجہ بننے والی ویڈیوز کسی اور پلیٹ فارم پر پوسٹ کی جا رہی تھیں، نہ کہ ٹک ٹاک پر۔