Tuesday, July 22, 2025, 7:08 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکا کا یمن پر ایک اور حملہ، حوثیوں کی ریڈار سائٹ کو نشانہ بنانےکا دعویٰ

امریکا کا یمن پر ایک اور حملہ، حوثیوں کی ریڈار سائٹ کو نشانہ بنانےکا دعویٰ

امریکی حملہ غیر مؤثر،ہم اس کا مضبوط اور مؤثر ردعمل دیں گے: ترجمان حوثی ملیشیاء 

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ نے ہفتے کے روز یمن میں حوثیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھتے ہوئے ایک اور ہدف کو نشانہ بنایا ہے۔

یو ایس سنٹرل کمانڈ کے مطابق اس نے جنگی بحری جہاز سے یمن میں حوثیوں کی ریڈار سائٹ کو نشانہ بنایا گیا، دشمن کے ہدف پر ٹام ہاک میزائل فائر کیے گئے۔ اس راڈار کو سمندری ٹریفک کے لیے ایک مسلسل خطرہ سمجھا جا رہا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ وہ حوثیوں کے خلاف اس سے قبل کیے گئے فضائی حملوں میں حوثیوں کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو ہونے والے نقصان سے مطمئن نہیں تھے۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے حوثیوں کے خلاف یہ کارروائی بحیرۂ احمر اور خلیجِ عدن سے گزرنے والے تجارتی جہازوں کو حوثیوں کی جانب سے نقصان پہنچانے کے واقعات کے جواب میں کی جا رہی ہے۔

banner

امریکی اور برطانوی افواج نے یمن میں حوثی ٹھکانوں کے خلاف جمعرات کو درجنوں حملے کیے تھے۔

امریکی فوجی حکام نے تصدیق کی ہے کہ حوثی عسکریت پسندوں نے جمعے کی صبح ایک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل داغا۔ تاہم، یہ میزائل کسی جہاز کو نشانہ نہ بنا سکا۔

دوسری جانب یمنی حوثی ترجمان نےکہا کہ  امریکی حملےکو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئےکہا ہےکہ ہم اس کا مضبوط اور مؤثر ردعمل دیں گے۔

ترجمان حوثی ملیشیا کا کہنا ہےکہ فوجی اڈے پر حالیہ امریکی حملے اسرائیل جانے والے جہازوں کو روکنےکی صلاحیتوں پر خاص اثر انداز نہیں ہوئے، امریکی حملے میں کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔

ادھر یمن کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کااجلاس ہوا جس میں چینی مستقل مندوب نے یمن میں امریکی حملےکی مذمت کی اور کہا کہ یمن میں فوجی آپریشن سے مطلوبہ اہداف حاصل نہیں ہوسکتے۔

چینی مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں فوجی کارروائیاں یو این قرارداد کی خلاف ورزی ہیں، اثرورسوخ رکھنے والے ممالک بحیرہ احمر کی آبی گزرگاہوں کی حفاظت کو یقینی بنانےکے لیے تعمیری اور ذمہ دارانہ کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024