ایران کے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن تہران سے یورینیم افزودگی مکمل طور پر بند کر نے پر اصرار کرتا ہے تو جوہری مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچیں گے۔
روانچی کا کہنا تھا کہ ہمارا جوہری توانائی کا پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
مجید تخت روانچی نے کہا کہ ’ہمارا یورینیم افزودگی پر مؤقف واضح ہے اور ہم بارہا کہہ چکے ہیں کہ یہ ایک قومی کامیابی ہے جس سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘
واضح رہے کہ اتوار کو امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے واشنگٹن کے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان کوئی بھی نیا معاہدہ اس شرط پر مبنی ہونا چاہیے کہ ایران یورینیم افزودگی نہ کرے، جو کہ جوہری بم بنانے کی ممکنہ راہ ہو سکتی ہے۔
گذشتہ ہفتے خلیج کے دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ معاہدے کے بہت قریب ہیں، لیکن ایران کو تیزی سے اقدام کرنا ہو گا۔
اپنے پہلے صدارتی دور کے دوران صدر ٹرمپ نے امریکہ کو 2015 کے اُس معاہدے سے الگ کرلیا تھا جو ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہوا تھا۔
اس معاہدے کے تحت تہران کی یورینیم افزودگی کی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جن کے بدلے بین الاقوامی پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی۔