امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے پراسیکیوٹر کی جانب سے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سمیت سینئر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری کے لیے دی گئی درخواست پر تنقید کرتے ہوئے اس اقدام کو “اشتعال انگیز” قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پراسیکیوٹر کا مطلب کچھ بھی ہو، اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی بھی برابری نہیں ہے۔ ہم اسرائیل کی سلامتی کو لاحق خطرات کے خلاف ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بھی اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے عدالت کے دائرہ اختیار کے ساتھ ساتھ درخواست دینے کے عمل پر بھی سوالات اٹھائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ یرغمالوں کے معاہدے اور جنگ بندی کے حصول کے لیے مذاکرات کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے پیر کے روز عدالت میں یہ استدعا دائر کی ہے کہ وہ اسرائیل کے وزیراعظم، وزیر دفاع اور حماس کے تین لیڈورں کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی بنا پر ان کی گرفتاریوں کے وارنٹ جاری کرے۔
دوسری جانب اسرائیل نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی جانب سے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست کو ایک تاریخی رسوائی قرار دیا ہے۔