17
انڈیا کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں ہفتے کو دو متحارب نسلی برادریوں کے درمیان تازہ جھڑپوں کے دوران چھ افراد جان سے گئے۔
منی پور میں اکثریتی مِیتی برادری اور قبائلی کوکیوں کے درمیان گذشتہ سال عدالت کے حکم کے بعد سے جھڑپیں جاری ہیں۔
عدالتی حکم میں ریاستی حکومت کو کوکیوں کو ملنے والے خصوصی مالی فوائد، سرکاری ملازمتوں اور تعلیم کے کوٹے میں توسیع پر غور کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
دونوں برداریوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 225 سے زیادہ لوگوں کی جان جا چکی ہے اور تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہوئے۔
تشدد کی نئی لہرایک ہفتہ قبل شروع ہوئی۔
اس دوران ہفتے کو ہونے والی فائرنگ میں ایک دن میں سب سے زیادہ جانی نقصان ریکارڈ کیا گیا۔
رواں ہفتے کے آغاز میں ہونے والے حملوں میں ڈرونز کے ذریعے دھماکہ خیز مواد گرائے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے جسے حکام نے تشدد میں اضافے کا باعث قرار دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں شبہ ہے کہ ڈرونز کا استعمال کوکی شدت پسندوں نے کیا۔ تاہم کوکی گروپوں نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
متاثرہ ریاست کے ضلعے جیریبام کے ڈپٹی کمشنر کرشنا کمار نے کہاصبح سے دونوں برادریوں کے مسلح گروپوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ایک شہری کو ان کے کمرے میں سوتے میں گولی ماری گئی۔
منی پور حکومت نے ہفتے کو ریاست بھر کے تمام اسکول بند رکھنے کا حکم دیا۔
تین لاکھ 20 ہزار کی آبادی والا علاقہ دو نسلی علاقوں میں تقسیم ہو چکا ہے – ایک وادی میتی برادری کے کنٹرول میں ہے اور ایک پہاڑی علاقہ کوکیوں کے زیر اثر ہے۔
یہ علاقوں کے درمیان واقعہ علاقہ کسی کی ملکیت نہیں جس کی نگرانی وفاقی پیراملٹری فورسز کرتی ہیں۔