انڈیا نے دنیا کے بلند ترین اسکی ریزورٹس میں سے ایک میں برف کی کمی کی وجہ سے اپنے سرمائی کھیلوں کو معطل کر دیا ہے، جو کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی ایک واضح علامت ہے۔
انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر میں گلمرگ کے ہمالیائی ریزورٹ میں 22 سے 25 فروری تک الپائن اسکیئنگ، نورڈک اسکیئنگ، اسکی کوہ پیمائی اور سنو بورڈنگ کے قومی مقابلوں کا انعقاد ہونا تھا۔
منتظمین نے ان مقابلوں میں سینکڑوں کھلاڑیوں کے حصہ لینے کا منصوبہ بنایا تھا۔
خطے کی سپورٹس کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ ’سرمائی کھیل ناکافی برف باری کی وجہ سے ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ برف باری بہتر ہونے کے بعد حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔
لیکن ٹورنامنٹ کے مقام پر ڈھلوانوں پر برف کی کافی کمی ہے اور صرف 2650 میٹر تک موجود ہے۔
حالیہ برسوں میں کم برف باری کی وجہ سے کشمیر میں ترقی کرتی ہوئی اسکیئنگ انڈسٹری کو نقصان پہنچا ہے۔
اسکیئنگ انڈسٹری کے خاتمے کے علاوہ، ماحولیاتی طور پر نازک خطے میں بہت سے لوگ پانی کی کمی کے بارے میں فکر مند ہیں جس کا زراعت پر شدید ممکنہ اثر پڑے گا۔
برف پگھلنے سے عام طور پر دریاؤں کو پانی ملتا ہے لیکن موسم کے نظام میں تبدیلی نے پہلے ہی کاشت کاری کے طریقوں کو تبدیل کر دیا ہے، اور پانی کی قلت کے مسائل اور جنگل میں آگ لگنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
انڈیا کی علم الارض کی وزارت نے سنہ 2020 کی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ ہمالیہ اور کشمیر ’بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کا خاص نشانہ‘ ہو گے۔