جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ رواں برس 28 جنوری کو میں ایئر بسن کے مسافر طیارے میں آگ پاور بینک کے سبب لگی تھی۔
جنوبی کوریا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے نتیجے میں اشارے ملے ہیں کہ جہاز میں آگ پاور بینک کی بیٹری میں خرابی کے سبب لگی تھی۔
وزارتِ ٹرانسپورٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاور بینک جہاز کے اوپری حصے میں رکھا ہوا تھا جہاں سب سے پہلے آگ لگی تھی اور تفتیش کاروں کو ملنے والے پاور بینک پر جلنے کے نشانات بھی ہیں۔
تاہم بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کار یہ معلوم نہیں کر سکے کہ پاور بینک کی بیٹری میں خرابی کی وجہ کیا تھی۔
خیال رہے یہ صرف ایک عبوری تحقیقاتی رپورٹ ہے اور حادثے کا شکار جہاز کے حوالے سے حتمی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔
خیال رہے ایئر بسن کے مسافر طیارے میں آگ 28 جنوری کو گمہائے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لگی تھی جس کے سبب تین افراد معمولی زخمی بھی ہوئے تھے۔
جنوبی کوریا میں ایئر بسن کے طیارے میں آگ لگنے کے بعد وہاں بھی حکام نے سخت حفاظتی اقدامات لینا شروع کر دیے ہیں اور ان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ مسافروں کو سامان میں پاور بینک رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
دنیا بھر میں ایئرلائنز حفاظتی اقدامات کے سبب برسوں سے سامان میں پاور بینک رکھنے سے متعلق ہدایات جاری کرتی رہی ہیں کیونکہ ان ڈیوائسز میں لیتھیم آئن بیٹری ہوتی ہے۔
یہ بیٹریاں شدید حرارت پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور کسی بھی خرابی کے سبب شارٹ سرکٹ کا شکار ہو جاتی ہیں۔
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے سنہ 2016 میں مسافر طیاروں میں سامان کے اندر پاور بینکس رکھنے پر پابندی عائد کی تھی۔