Thursday, September 19, 2024, 7:56 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ایران میں 45 سال میں پہلی بار ایک سنی گورنر کا تقرر

ایران میں 45 سال میں پہلی بار ایک سنی گورنر کا تقرر

عرش زرہ تن کو مغربی صوبے کردستان کا گورنر نامزد کیا گیا ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان نے بدھ کے روز اقلیتی گروپ کے ایک رکن کو صوبہ کردستان کا گورنر مقرر کیا ہے۔

ایرانی نیوز ایجنسی ارنا نے حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی کے حوالے کہا ہے کہ عرش زرہ تن کو مغربی صوبے کردستان کا گورنر نامزد کیا گیا ہے۔

زرہ تن سن 1979 کے اسلامی انقلاب کے آغاز کے بعد سے شیعہ اکثریتی ملک میں نامزد کیے جانے والے پہلے سنی گورنر ہیں۔

زرہ تن کی عمر 48 سال ہے اور انہوں نے 2020 سے حالیہ عرصے تک پاوہ شہر کے لیے پارلیمنٹ کے رکن کے طور پر خدمات سرانجام دی ہیں۔

banner

ایران میں مسلمانوں کے اہلِ تشیع فرقے کی اکثریت ہے جب کہ ریاست کا سرکاری مذہب بھی انہی کے فرقے کے مطابق ہے جب کہ یہاں سنی مسلمانوں کی تعداد صرف 10 فی صد ہے۔

ایران کے نئے صدر 69 سالہ پزیشکیان نے سابق صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر میں ایک حادثے میں ہلاکت کے ہونے والے قبل از وقت انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور جولائی کے آخر اپنا عہدہ سنبھالا۔

اپنی انتخابی مہم کے دوران پزشکیان اہم حکومتی عہدوں پر نسلی اور مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر سنی کردوں کی نمائندگی نہ ہونے پر تنقید کرتے رہے ہیں۔

اس سے قبل اگست میں، انہوں نے سنی اقلیت کے ایک اور رکن عبدالکریم حسین زادہ کو اپنا نائب صدر مقرر کیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024