ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ جیسا کہ ہم پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ خطے میں موجود مزاحمتی گروپس اسرائیلی حکومت کے جنگی جرائم اور بچوں کے قتل عام کے خلاف کارروائیاں کررہے ہیں، یہ گروپس ایرانی حکومت کی طرف سے کوئی احکامات نہیں لیتے۔
ترجمان نےکہا کہ یہ گروپس اپنے اصولوں، ترجیحات، عوام اور اپنے لوگوں کے مفادات کو دیکھتے ہوئے ردعمل دیتے ہیں۔
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اس حملے میں ایرانی حکومت کے ملوث ہونے کا دعویٰ مخصوص سیاسی مقاصد اور خطے کی حقیقت کو بدلنے کے لیے کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کا کہنا ہےکہ تہران کا اردن میں ہونے والے حملے سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اس حملے سے متعلق اس کے پاس کچھ ہے، یہ تنازع امریکی فوج اور خطے میں موجود مزاحمتی گروپوں کے درمیان ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اردن ڈرون حملے کا الزام ایران پر عائد کیا تھا۔