پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہےکہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے مارشل لاء لگانےکی دھمکی دی تھی۔
خواجہ آصف نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے مارشل لاء کی بات اکیلے ان کے سامنے ہی نہیں بلکہ مجمع کے بیچ میں بھی کی تھی۔
پروگرام میزبان حامد میر نے پوچھا کہ کیا مارشل لاء کی دھمکی پر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا احتساب نہیں ہونا چاہیے؟ تو خواجہ آصف نےکہا کہ وہ کون ہوتے ہیں باجوہ کا احتساب کرنے والے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میرا حافظہ ٹھیک ہے، ہوسکتا ہےکچھ وقت پہلےکی بات یاد نہ ہو، ماضی کی باتیں یاد ہیں، جنرل (ر) باجوہ نگران دور میں چھ ماہ سے ایک سال کی ایکسٹینشن کا کہہ رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) باجوہ عمران خان کو لے کر آئے 4 سال تک شو چلایا، جنرل (ر) باجوہ اور فیض حمید کا بہت قریبی تعلق ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ عمران خان نے نواز شریف اور خاندان کے خلاف کارروائی کی۔
بانی پی ٹی آئی کو اس وقت جوڈیشل کمیشن کا خیال کیوں نہیں آیا؟ بانی پی ٹی آئی کو اب بار بار کیوں جوڈیشل کمیشن کا خیال آرہا ہے؟ فیض حمیدکے معاملے پر حکومت چاہے تو جوڈیشل کمیشن بناسکتی ہے۔