امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد یورپی رہنماؤں نے جنگ زدہ ملک کی حمایت میں بیانات جاری کیے ہیں اور ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔
اتوار کو برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی میزبابی میں ایک اہم سربراہی اجلاس بلایا گیا ہے۔
اس اجلاس میں متعدد یورپی اور یورپی یونین کے رکن ممالک سمیت صدر ولادیمیر زیلنسکی شرکت کریں گے جس میں یوکرین اور سکیورٹی سے متعلق آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
برطانوی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کیئر اسٹارمر نے جمعے کو صدر ٹرمپ اور زیلنسکی دونوں سے بات کی اور یوکرین کے لیے مضبوط حمایت کا اظہار کیا۔
صدر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر تمام رہنماؤں کے بیانات شیئر کیے اور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔
صدر زیلنسکی نے وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے کے بعد فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکخواں، نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹ اور یورپی کونسل کے صدر اینٹونیو کوسٹا سے بات کی۔
صدر زیلنسکی اور دیگر رہنماؤں سے ہونے والی بات چیت میں یوکرین کے لیے حمایت کا اظہار کیا گیا ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایکس پر لکھا کہ ‘تین سالوں سے یوکرینی بہادری اور ہمت کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ ان کی جمہوریت، آزادی اور خودمختاری کے لیے جنگ ہم سب کے لیے معنی رکھتی ہے۔
‘
اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے فوری طور پر یورپی اتحادیوں اور امریکہ کا سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی تاکہ ’ان معاملات پر کھل کر بات ہو سکے کہ ہم آج کے بڑے چیلنجز کا کیسے سامنا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اور اس کا آغاز یوکرین سے کریں گے۔‘
یورپی کیمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے ایکس پر پوسٹ میں زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کا وقار یوکرینی عوام کی بہادری کو خراج تحسین ہے۔ مضبوط رہیں، نڈر رہیں، بلا خوف رہیں۔ ڈیئر صدر، آپ کبھی بھی تنہا نہیں ہوں گے۔
جرمن رہنما اور ممکنہ چانسلر فریڈرش مارس نے ایکس پر لکھا کہ ’ڈیئر ولادیمیر ہم اچھے اور مشکل وقتوں میں یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمیں اس خوفناک جنگ میں ظالم اور مظلوم کے درمیان فرق میں کبھی بھی غیریقینی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔
سویڈن کے وزیراعظم الف کرسٹرسن نے صدر زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے ایکس پر لکھا ’آپ نہ صرف اپنی بلکہ تمام یورپ کی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔‘
یورپی ممالک آسٹریا، چیک ریپبلک، ڈینمارک، فن لینڈ، فرانس، لیٹویا، لیتھوینیا، ناروے، پولینڈ اور سپین سمیت دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی یوکرین کی حمایت میں بیانات جاری کیے