Monday, June 9, 2025, 9:39 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » بلوچ یکجہتی مارچ پرپاکستان دارالحکومت اسلام آباد پولیس کا کریک ڈاؤن

بلوچ یکجہتی مارچ پرپاکستان دارالحکومت اسلام آباد پولیس کا کریک ڈاؤن

نگران وزیراعظم کا مارچ میں گرفتار خواتین کی فوری رہائی کا حکم

by NWMNewsDesk
0 comment

بدھ کی شب بلوچ یکجہتی مارچ مارچ بلوچستان کے شہر تربت سے 26 دن کا سفر طے کر کے اسلام آباد پہنچا تو پولیس نے شرکا پر لاٹھی چارج، واٹر کینن اور آنسو گیس کی شیلنگ کے ذریعے منتشر کرنے کی کوشش کی۔

اسلام آباد پولیس نے اس دوران خواتین سمیت متعدد افراد کو گرفتار کیا۔

پولیس نے 218 افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

banner

پولیس نے اسلام آباد کے داخلی راستے ترنول سے گرفتار افراد کو جمعرات کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر کے ریمانڈ کی استدعا کی جسے مسترد کر دیا گیا اور 33 افراد کو پانچ،پانچ ہزار کے مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

یاد رہے کہ بلوچستان کے علاقے تربت میں سی ٹی ڈی کے ساتھ مبینہ مقابلے میں چار افراد کی ہلاکت پر لواحقین سراپا احتجاج ہیں۔ لواحقین کا دعویٰ ہے کہ مارے جانے والے افراد کو جبری طور پر لاپتا کیا گیا تھا۔

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اس معاملے پر تین حکومتی وزرا پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جس میں وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی، وزیرِ نجکاری فواد حسن فواد اور وزیرِ ثقافت جمال شاہ شامل ہیں۔

جمعرات کی شام پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمیٹی کے اراکین نے دعویٰ کیا کہ تمام گرفتار مظاہرین کو شناخت کے بعد رہا کر دیا گیا ہے اور صرف وہ افراد زیرِ حراست ہیں جن کی ابھی شناخت نہیں ہو سکی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا سختی کا کوئی ارادہ نہیں تھا لیکن خفیہ معلومات تھیں کہ مرکزی شاہراہ پر زیادہ دیر احتجاج سے ناخوش گوار واقعہ پیش آ سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024