مالدیپ اور چین کے درمیان دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے۔
مالدیپ نے انڈین فوجیوں کو ملک سے نکل جانے کا حکم دینے کے بعد چین سے فوجی مدد کے معاہدے پر دستخط کر لیے ہیں۔
مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے کہا بھارتی فوج یونیفارم کے بجائے سادہ کپڑوں میں آ رہے ہیں۔
انھوںنے کہا کہ 10 مئی کے بعد مالدیپ میں کوئی ہندوستانی فوجی نہ ہو ، نہ فوجی وردی میں اور نہ ہی سادہ کپڑوں میں ، ہندوستانی فوج کسی بھی طرح کے لباس میں اس ملک کے اندر نہیں ہوگی۔ اور یہ میں پورے اعتماد کے ساتھ کہہ رہا ہوں۔
مالدیپ کی وزارت دفاع نے کہا کہ مالدیپ نے پیر کو بیجنگ کے ساتھ چین کی فوجی امداد کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ بغیر کسی معاوضے کے طے ہوا۔
وزارت دفاع کا مذید کہنا تھا کہ یہ معاہدہ مضبوط دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تھا۔انڈیا کو بحر ہند میں چین کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور مالدیپ میں اس کے اثر و رسوخ پر تحفظات ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤنِنگ نے صحافیوں کو بتایا کہ بیجنگ مالدیپ کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک جامع اسٹریٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری قائم کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہا ہے۔
گذشتہ ہفتے انڈیا نے مالدیپ کے قریب لکشدیپ جزیروں پر ایک فوجی اڈہ قائم کیا ہے جو نئی دہلی کی آپریشنل نگرانی کو بڑھائے گا۔
جنوری میں صدر معیزو نے بیجنگ کے دورے کے دوران بنیادی ڈھانچے، توانائی، سمندری اور زرعی معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔
گزشتہ برس صدر محمد معیزو نے اپنی انتخابی مہم میں ’انڈیا آؤٹ‘ کا نعرہ لگایا تھا۔ مالدیپ میں موجود تقریباً 89 فوجی 10 مئی تک چلے جائیں گے۔