پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام واقعے کے بعد انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِصدارت قومی سلامتی کی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کے تمام الزامات کو بھی مسترد کیا جاتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد اور اس کے 24 کروڑ لوگوں کی لائف لائن ہے اور پاکستان اس کی ہر قیمت پر تحفظ کرے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کے تحت پاکستان کے پانی کو روکنے یا رخ موڑنے کی کوئی بھی کوشش، یا زیریں دریا کے حصے دار کے حقوق غصب کرنا، جنگی اقدام تصور کیا جائے گا، جس کا مکمل قومی طاقت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی ملکیت کے پانی کے بہاؤ کو روکا گیا تو اس کو جنگ کا اقدام سمجھا جائے گا۔ انڈین کے اس اقدام کا قومی طاقت کے ساتھ بھرپور جواب دیا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں انڈین ایئرلائنز کی پروازوں کے لیے پاکستان کی فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے کہا واہگہ بارڈر پوسٹ کو فوری طور پر بند کیا جاتا ہے۔ انڈیا سے اس راستے سے تمام آمدورفت معطل کی جاتی ہے، بلااستثنا۔ صرف وہ افراد جن کے پاس درست سفری دستاویزات ہیں، 30 اپریل 2025 تک اسی راستے سے واپس جا سکتے ہیں۔
پاکستان، انڈیا کے شہریوں کو جاری کردہ سارک ویزا استثنیٰ سکیم کے تحت تمام ویزے فوری طور پر منسوخ کرتا ہے، سوائے سکھ مذہبی زائرین کے۔
انڈیا سے تعلق رکھنے والے وہ افراد جو کے تحت اس وقت پاکستان میں موجود ہیں، انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑ دیں، سکھ زائرین مستثنیٰ ہوں گے۔
پاکستان، اسلام آباد میں انڈیا کے دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتا ہے۔ انہیں 30 اپریل 2025 تک پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ان مشیروں کے عملے کو بھی فوری طور پر انڈیا واپس جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اسلام آباد میں انڈیا کے ہائی کمیشن کے سفارتی و عملے کی تعداد 30 تک محدود کی جائے گی، اس کا اطلاق 30 اپریل 2025 سے ہوگا۔
انڈیا کی ملکیت یا انڈیا کے آپریٹڈ تمام ایئر لائنز کے لیے پاکستان کی فضائی حدود فوری طور پر بند کی جاتی ہے۔
انڈیا سے اور انڈیا کے لیے تیسرے ممالک کے ذریعے بھی ہر قسم کی تجارت فوری طور پر معطل کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ منگل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں عسکریت پسندوں نے سیاحوں پر حملہ کیا تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔