چین کے خودمختار علاقے تبت کے دور افتادہ ضلع میں 6.8 شدت کا زلزلے نے تباہی مچادی۔
منگل کی صبح 9 بج کر 5 منٹ پر آنے والے زلزلے میں درجنوں عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی۔
تبت کے پڑوس میں نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو اور بھارت کے کچھ حصوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر (سی ای این سی) کے مطابق زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی جس کی شدت نیپال کی سرحد کے قریب مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 5 منٹ پر محسوس کی گئی۔
چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر کے مطابق زلزلے کا مرکز ڈنگری کا دیہی علاقہ ہے جبکہ اس کی گہرائی 10 کلو میٹر بتائی گئی ہے۔ ڈنگری کے علاقے سے ہی گزر کر ماؤنٹ ایورسٹ کو بھی راستہ جاتا ہے۔
شدید زلزلے کے بعد ڈنگری میں 4.4 شدت کے متعدد جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
چین کے سرکاری میڈیا سی سی ٹی وی کے مطابق زلزلے کے مرکزی مقام کے قریبی علاقوں میں متعدد عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں۔
سرکاری ایجنسی ژنوا کا کہنا ہے کہ مقامی حکام مختلف علاقوں میں پہنچ رہے ہیں تاکہ زلزلے کی شدت اور اس سے ہونے والی تباہی کا اندازہ لگایا جا سکے۔
چین کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ڈنگری میں اس وقت درجہ حرارت منفی 8 ہے جو شام کو مزید کم ہو کر منفی 18 تک پہنچ جائے گا۔
تبت کے علاقے میں سب سے اونچی کاؤنٹی تقریباً 62 ہزار افراد کا گھر ہے اور ماؤنٹ ایورسٹ کے چینی حصے میں واقع ہے۔
اگرچہ اس علاقے میں زلزلوں کا آنا معمول کی بات ہے لیکن منگل کو آنے والا زلزلہ گزشتہ پانچ سالوں میں 200 کلو میٹر کے حصار میں آنے والا شدید ترین زلزلہ ہے۔