گزشتہ برس ستمبر میں اسرائیل کے حملے میں ہلاک ہونے والے مسلح تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور ان کے نائب کی نماز جنازہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ادا کردی گئی۔
بیروت کے کمیلی چیمون اسپورٹس سٹی میں حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ اور ان کے ساتھی ہاشم سیف دین کی نماز جنازہ اداکی گئی۔
ایرانی وزیر خارجہ، ایرانی پارلیمانی اسپیکر نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی۔
جنازے کے اجتماع سے خطاب میں حزب اللہ رہنما نعیم قاسم نے حسن نصراللہ کی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت ختم نہیں ہوئی۔
اس موقع پر ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے بھی غاصبانہ قبضے اور جبر کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کا پیغام دیا۔
نمازجنازہ کے دوران اسرائیلی فوجی طیاروں نے نچلی پروازیں کی اور اس دوران اسرائیل کی جانب سے مختلف علاقوں میں بمباری بھی کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوجی طیاروں نے حلوسیا اور زیراریہ کے درمیانی علاقے پر بھی حملہ کیا تاہم جانی نقصان یا زخمیوں کے حوالے سے واضح نہیں کیا گیا۔
اسرائیلی طیاروں کی پرواز کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اپنے دھمکی آمیز بیان میں کہا کہ حسن نصراللہ کے جنازے کے اوپر پرواز کرنے والے اسرائیلی طیارے واضح پیغام دے رہے ہیں کہ جوکوئی بھی اسرائیل پر حملہ کرے گا وہ زندہ نہیں رہے گا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے 27 ستمبر 2024 کو بیروت میں کیے گئے بڑے فضائی حملے کی ویڈیو جاری کی جس میں حزب اللہ کے اس وقت کے سربراہ حسن نصراللہ مارے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ حملہ 27 ستمبر 2024 کو شام 6 بج کر 21 منٹ پر آپریشن ’نیو آرڈر‘ کے نام سے کیا گیا تھا۔