پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
کیس کی سماعت شروع ہوئی تو خاورمانیکا کے معاون وکیل نے سیشن جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہمارا کیس کسی اور عدالت میں ٹرانسفر کر دیں، جس پر جج نے ریمارکس دیئے عدم اعتماد کی درخواست پہلے بھی خارج ہو چکی ہے، جو بتانا ہے اپنے وکیل کو بتا دیں۔
خاورمانیکا نے سیشن جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا میں آپ سے اس کیس کا فیصلہ نہیں کروانا چاہتا، جس پر جج نے استفسار کیا اس کی وجہ کیا ہے؟ بار بار عدم اعتماد کیاجارہاہے، کچھ ٹھوس وجہ ہے تو بتائیں، کسی نہ کسی جج نے تو فیصلہ کرنا ہے نا کیس کا۔
خاور مانیکا نے مزید کہا کہ مجھے پتا ہی نہیں تھا کہ عمران خان میرے گھر میں کیا کرتا رہا، مجھے کیا معلوم تھا کہ عمران خان نے میری اہلیہ کے ساتھ چھپ کر نکاح کیا ہوا تھا، مجھے دھوکا دیا گیا، کیا اللہ کے بندے بانی پی ٹی آئی جیسے ہوتے ہیں؟
خاورمانیکا نے کہا کہ لعنت ہو عمران خان کے ایمان پر، بانی پی ٹی آئی کو قرآن کا کچھ معلوم نہیں، مجھ سے غلطی ہوگئی کہ سمجھ لیا عمران خان دین کے واسطے آتے ہیں، نکاح چھپ کرکیا تو معلوم ہوا بانی پی ٹی آئی نے اللہ کے نام پر دھوکا دیا، بانی پی ٹی آئی تو عورتوں کو چھوڑتے ہی نہیں ہیں۔
خاورمانیکا کے جملے پر کارکنان نے شدید نعرے بازی کردی۔
اس موقع پر خاور مانیکا نے کہا کہ بھاڑ میں جائے عمران خان۔
خاور مانیکا نے کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کارکنان کی نقل اتارتے ہوئے کہا کہ جج بیٹھے ہوئے ہیں اور پی ٹی آئی والے ناچ رہے، ان کی بات پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
اس موقع پر عدالت نے خاور مانیکا کو بانی پی ٹی آئی کے لیے غیر مناسب الفاظ استعمال کرنے سے روک دیا۔
جج شاہ رخ ارجمند کیس کا فیصلہ سنائے بغیر اٹھ کر چیمبر میں چلے گئے۔
بعد ازاں سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے رجسٹرار اسلام باد ہائیکورٹ کو خط لکھا جس میں انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی، بانی پی ٹی آئی کی اپیلیں سماعت کیلئے مقرر تھیں، خاورمانیکا نے مجھ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، عدم اعتماد کی درخواست اس سے قبل خارج کی جا چکی۔
جج شاہ رخ ارجمند نے خط میں لکھا کہ خاورمانیکا کے دوبارہ عدم اعتماد پر اپیلوں پرفیصلہ سنانا درست نہ ہوگا، اپیلوں کو دیگر کسی عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی درخواست ہے، خاورمانیکا اور ان کے وکلاء نے ہمیشہ سماعت میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔
خاور مانیکا دلائل دینے کے بعد کمرہ عدالت سے باہر نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان نے ان پر بوتلیں دے ماری، بعد ازاں پی ٹی آئی کے وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کردیا اور ان کو تھپڑ مارنے کی کوشش کی، وکلا کے حملے سے خاور مانیکا زمین پر گر گئے اور اپنی جان بچا کر احاطہ عدالت سے روانہ ہوگئے۔