سری لنکا کو بد ترین معاشی بحران کا سامنا کیا ہے۔
سری لنکن حکام نے بدھ کے روز بتایا ہے کہ سری لنکا نے ایران سے تیل خریدنے کے لیے بیس ملین ڈالر کی مالیت کی چائے کی پتی بھجوائی ہے۔
واضح رہے ایران سے سری لنکا کے تیل کی ڈیل 251 ملین ڈالر کی تھی جس میں سے جزوی ادائیگی چائے کی پتی دے کر کی گئی ہے۔ سری لنکا کے وزیر خارجہ نے ایران کے ساتھ اس معاہدے کو مفید قرار دیا ہے۔
سری لنکن وزیر اعظم دنیش گناوردینا کے دفتر کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ تجارتی معاہدہ کے نتیجے میں اب تک 20 ملین ڈالر تک کی چائے کی پتی برآمد کی جاچکی ہے۔
چائے کی پتی کے تبادلے میں تیل کی تجارت کا معاہدہ دسمبر 2021ء میں طے پایا تھا۔ لیکن بعد ازاں کولمبو کا معاشی بحران اس پر عمل درآمد کرنے میں تاخیر کا باعث بنا۔
واضع رہے کہ کہ اسی معاشی بحران کی وجہ سے سری لنکا کے سابق صدر گوتابایا راجا پاکسے کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا تھا۔