یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امریکہ اور یوکرینی حکام کے درمیان سعودی عرب کے شہر جدہ میں مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔
امریکی وفد کی قیادت وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کر رہے ہیں جب کہ قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز بھی اُن کے ہمراہ ہیں۔
یوکرینی وفد کی قیادت وزیرِ خارجہ آندرے سبیہا کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملاقات میں یوکرین کا وفد روس سے گزشتہ تین سال سے جاری لڑائی روکنے کے لیے محدود پیمانے پر جنگ بندی کی تجویز دے گا۔
یوکرین کے دو اعلیٰ حکام نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یوکرینی وفد کی جانب سے امریکی حکام کو ابتدائی طور پر جنگ بندی کی تجویز دی جائے گی جس میں بحیرۂ اسود اور دور تک مار کرنے والے میزائل حملوں کو شامل کیا جائے گا جب کہ قیدیوں کے تبادلے کی تجویز بھی دی جائے گی۔
یوکرینی حکام نے ملاقات سے قبل اعتماد سازی کے لیے اقدامات پر بھی بات چیت کی ہے لیکن اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ یوکرینی وفد بات چیت کے دوران یوکرین کی معدنیات تک امریکہ کی رسائی کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کے ساتھ معدنیات کی رسائی کے معاہدے کو اہم قرار دیتے ہیں اور اس پر جلد از جلد اتفاق رائے کی خواہش ظاہر کرتے رہے ہیں۔
کیف 28 فروری کو اوول آفس میں ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کے ساتھ ولودیمیر زیلنسکی کی تلخی سے ہونے والے نقصان کے ازالے کی کوشش کر رہا ہے۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی اور امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو پیر کو چند گھنٹوں کے فرق سے سعودی عرب پہنچے تھے لیکن دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات نہیں ہوئی۔ البتہ دونوں رہنماؤں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی ہے۔
سعودی عرب پہنچنے سے قبل طیارے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روبیو نے کہا تھا کہ وہ اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز یوکرین کے جوابات کا جائزہ لیں گے۔