روس نے خلا میں ہتھیار رکھنے سے متعلق قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو کردی۔
روس نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ اور جاپان کی گھناؤ نی سازش ہے جس سے کونسل کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔
روس کاکہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل خلا میں ہتھیاروں پر بحث کا مناسب پلیٹ فارم نہیں۔
15 رکنی سلامتی کونسل میں قرارداد کو 13 ممالک کی حمایت حاصل تھی جبکہ چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے ووٹنگ کے بعد کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ماسکو کا خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
بعدازاں روس اور چین نے امریکہ اور جاپان کی جانب سے پیش کیے گئے مسودے میں ایک ترمیم کی تجویز پیش کی جس میں تمام ممالک، خاص طور پر خلائی صلاحیتوں کے حامل ممالک پر زور دیا جائے گا کہ خلا میں ہتھیاروں کے استعمال کے خطرے کو ہمیشہ کے لیے روکا جائے۔
امریکہ نے اس ترمیم کی مخالفت کی اور ووٹنگ کے بعد روسی سفیر نے امریکی سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم خلا میں ہر قسم کے ہتھیاروں پر پابندی چاہتے ہیں، لیکن امریکہ یہ نہیں چاہتا، ایسا کیوں ہے؟ امریکہ کو جواب دینا ہوگا۔