جرمن پولیس نے منگل کے روز دو افغان شہریوں کو حراست میں لیا ہے
ملزمان پر قرآن کو نذر آتش کرنے کے خلاف سویڈش پارلیمنٹ کے قریب پولیس پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام تھا۔
مشتبہ افراد کی شناخت افغان شہریوں کے طور پر ابراہیم ایم جی اور رامین این کے ناموں سے ہوئی ہے۔
فیڈرل پراسیکیوٹر کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رامین این کو مشرقی شہر گیرا سے حراست میں لیا گیا۔
جرمنی کے رازداری کے قوانین کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد کی شناخت ان کے پہلے ناموں اور ناموں کے پہلے حروف سے کی گئی ہے۔
استغاثہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش سے وابستہ افراد کو 2023 کے وسط میں سویڈن اور دیگر ممالک میں قرآن جلانے کے ردعمل میں یورپ میں حملہ کرنے کا کام سونپا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں نے داعش کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں پارلیمنٹ کے قریب پولیس اور دیگر لوگوں پر حملے کی تیاری کی تھی، جس میں حملے کے مقام کے لیے آن لائن ریسرچ بھی شامل تھی۔
ملزمان نے ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کی، مگر وہ اپنے منصوبے کو پایہ تکمیل تک نہ پہچا سکے۔
گرفتار افغان باشندوں پر دہشت گرد تنظیم کو مدد فراہم کرنے، جرم کی سازش کرنے اور تجارتی قوانین کی خلاف ورزی سمیت متعدد جرائم میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔