Tuesday, July 22, 2025, 5:43 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سیکیورٹی ایجنسیاں، اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کو تیار نہیں : عمران خان کا برطانوی جریدے میں مضمون

سیکیورٹی ایجنسیاں، اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کو تیار نہیں : عمران خان کا برطانوی جریدے میں مضمون

اسٹیبلشمنٹ نے ہی امریکا کے دباؤ پر حکومت گرائی: عمران خان

by NWMNewsDesk
0 comment

جیل میں قید پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے برطانوی جریدے دی اکانومسٹ میں اپنے مضمون میں آئندہ انتخابات پر شدید تحفطات کا اظہار کی ہے ۔

سابق وزیراعظم نے مضمون میں موجودہ منظر نامے میں عام انتخابات کے انعقاد کو تباہ کن اور مذاق قرار دیا ہے۔

برطانوی جریدے میں جمعرات کو شائع ہونے والے اس مضمون میں عمران خان نے ان الزامات کا اعادہ کیا کہ کس طرح امریکی حکومت کے دباؤ کے بعد ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد حکومت تبدیل ہوئی، انہوں نے 9 مئی کے فسادات کو ’جھوٹا پروپیگنڈا‘ قرار دیا۔

عمران خان نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے آرٹیکل میں کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات بالکل بھی نہیں ہو سکتے، اگر الیکشنز ہوتے بھی ہیں تو اس طرح کے ’انتخابات تباہ کن اور ایک مذاق ثابت ہوں گے کیونکہ پی ٹی آئی کو انتخابی مہم چلانے کے اس کے بنیادی حق سے محروم کیا جا رہا ہے‘۔

banner

آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ چاہے انتخابات ہوں یا نہ ہوں، مجھے اور میری پارٹی کو جس طرح سے نشانہ بنایا گیا ہے، اس سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ، سیکیورٹی ایجنسیاں اور سول بیوروکریسی لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کے لیے بالکل تیار نہیں ہے۔

آرٹیکل میں سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ڈی ایم حکومت کی کارکردگی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ’معیشت کو تباہ کر دیا، 18 ماہ کے اندر غیر معمولی افراط زر اور کرنسی کی قدر میں کمی ہوئی۔

انہوں نے ’قتل کی دو کوششوں‘ پارٹی رہنماؤں، کارکنان اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے اغوا، قید یا تشدد کا حوالے دیتے ہوئے لکھا کہ’بدقسمتی سے اسٹیبلشمنٹ نے فیصلہ کر لیا تھا کہ مجھے دوبارہ اقتدار میں آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس لیے مجھے سیاسی منظر نامے سے ہٹانے کے تمام طریقے استعمال کیے گئے۔

عمران خان نے لکھا کہ کچھ رہنماؤں کو دوسری نئی بننے والی سیاسی جماعتوں میں شامل ہونے پر مجبور کیا گیا، اور دیگر کو زبردستی میرے خلاف جھوٹی گواہی دینے کے لیے بنایا گیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان سب کے باوجود ان کی پارٹی مقبول ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے نواز شریف کے بری ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے عدالتوں پر بھی ان الفاظ میں تنقید کی کہ ’ عدلیہ روزانہ ساکھ کھو رہی ہیں’۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان کو یقین ہے کہ نواز شریف نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت وہ ان کی بریت کی حمایت اور آنے والے انتخابات میں اپنا وزن ان کے پیچھے ڈالے گا۔

آرٹیکل کے اختتام پر ایڈیٹر کی جانب سے ایک نوٹ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان اور امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی مداخلت کے الزامات کی تردید کی، اور حکومت عمران خان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ چلا رہی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024