شام میں برسرِ اقتدار حکام نے میسا صابرین کو ملک کے سینٹرل بینک کا عبوری سربراہ مقرر کر دیا ہے۔
بینک کے اعلیٰ حکام نے میسا صابرین کے تقرر کی تصدیق کی ہے۔
سینٹرل بینک آف سیریا کے 1953 میں قیام کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بینک کے سربراہ کے طور پر کسی خاتون کا تقرر کیا گیا ہے۔
میسا صابرین اس سے قبل بشار الاسد کے دورِ حکومت میں سینٹرل بینک میں بطور ڈپٹی گورنر خدمات انجام دے رہی تھیں۔
سینٹرل بینک کےڈپارٹمنٹ مینیجر کے مطابق بینک عملے کو عملے کو ایک سرکلر موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر میسا صابرین اب بینک کے معاملات دیکھیں گی۔ ان کو یہ ذمہ داری نگراں کے طور پر دی گئی ہیں۔
ان کے بقول سرکاری سرکلر میں یہ نہیں بتایا گیا کہ میسا صابرین کے عبوری تقرر کی مدت کیا ہوگی۔
میسا صابرین کا سینٹرل بینک آف سیریا کی پہلی ڈپٹی گورنر کے طور پر تقرر 2018 میں کیا گیا تھا۔
مرکزی بینک میں خدمات کے علاوہ وہ دیگر کئی عہدوں پر خدمات انجام دیتی رہی ہیں جن میں دمشق کے اسٹاک ایکسچینج میں بورڈ آف ڈائریکٹرز، نیشنل اکاؤنٹنگ اینڈ آڈٹ بورڈ، مانیٹری اینڈ کریڈٹ کونسل، ریئل اسٹیٹ سپر وژن اتھارٹی کے بورد آف ڈائریکٹرز اور سینٹرل بینک کی مینجمنٹ کمیٹی میں خدمات شامل ہیں۔
میسا صابرین سے قبل سینٹرل بینک کے سربراہ محمد عصام حذمہ تھے۔ ان کا اس عہدے پر تقرر سابق صدر بشار الاسد نے 2021 میں کیا تھا۔