فرانس مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے خلاف تشدد میں ملوث اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیاں بڑھانے پر غور کر رہا ہے، جبکہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اردن کے شاہ عبداللہ دوئم سے بات چیت کی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے ’’کہ دونوں رہنماؤں نے مغربی کنارے میں بین الاقوامی قانون کے منافی آبادکاری سے متعلق اسرائیل کے حالیہ اعلانات کی سختی سے مذمت کی۔‘‘
بیان میں کہا گیا کہ میکرون اور شاہ عبداللہ نے “غزہ میں تباہ کن انسانی صورتِ حال” کے بارے میں بھی بات کی اور “رفح پر اسرائیلی حملے کے تناظر میں انتہائی تشویش کا اظہار کیا جہاں 15 لاکھ سے زیادہ لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں اور ایسے آپریشن کی مخالفت کا اعادہ کیا”۔
نیز بیان میں یہ بھی کہا گیا، “دونوں راہنماؤں نے فوری اور پائیدار جنگ بندی کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ فوری امداد کی بڑے پیمانے پر فراہمی اور شہری آبادی کا تحفظ ممکن ہو سکے۔”
میکرون نے یہ بھی “دہرایا کہ حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی فرانس کی اولین ترجیح تھی۔”
غزہ جنگ کی وجہ بننے والے سات اکتوبر کے حملے کے بعد سے مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ فلسطینی حکام کے مطابق سات اکتوبر سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں یا آباد کاروں کے ہاتھوں کم از کم 488 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔