روسی دارالحکومت ماسکو کے قریب کار بم دھماکے میں لیفٹننٹ جنرل یاروسلاومسکالک ہلاک ہوگئے۔
روسی حکام نے مقتول کی شناخت لیفٹیننٹ جنرل یاروسلاو موسکالک کے طور پر کی ، جو ملٹری کے جنرل اسٹاف کے مین آپریشنل ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی ہیڈ تھے۔
تفتیش کاروں نے بتایا کہ انہوں نے ماسکو کے مشرق میں واقع بالاشیخا کے ایک اپارٹمنٹ کے بلاک کے باہر فاکس ویگن گالف میں دھماکے کے بعد قتل اور دھماکہ خیز مواد کی اسمگلنگ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ایجنٹسو نامی تحقیقاتی نیوز سائٹ نے لیک ہونے والی معلومات کے حوالے سے بتایا کہ لیفٹننٹ جنرل یاروسلاومسکالک بالاشیخا میں رہتے تھے، لیکن فوکس ویگن ان کے نام پر رجسٹرڈ نہیں تھی۔
تفتیش کاروں نے بتایا کہ ’ دھماکا دھاتی ٹکڑوں سے بھرے ہوئے ایک دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلے کے پھٹنے سے ہوا ’ جسے زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کے لیے بنایا گیا تھا۔
، یاروسلاو مسکالک 2015 میں یوکرین پر کیف اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے درمیان ہونے والے ’ نارمنڈی فارمیٹ’ مذاکرات میں روسی فوجی نمائندے تھے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے انہیں 2021 میں لیفٹیننٹ جنرل بنایا تھا۔
دھماکہ بظاہر یوکرین میں ماسکو کی فوجی کارروائی سے منسلک روسیوں پر ہونے والے سابقہ حملوں سے ملتا جلتا تھا۔